باتیں بہت ہوئی
کام شرو کریں کیا
کل کیا کریگا
آج شرو کریں کیا
یہ دیش اپنے ہاتھ
کچھ باتوں سے ہوگا نا
تو خود ہی ہیں نائک
توہ شرو کریں کیا (کس۲)
[سلو چیتا]
شروعات سے ہی سیکھتے گھالت ہیں
گرم ہیں ہم سب پے
پر خود میں جو دم ہیں وہ کم ہیں کیا
تیرہ اندر کی زمین آج نم ہیں کیا
دوسروں پے بھونکھے
تجھے خود پے شرم ہیں کیا
غریبوں پے اتیاچار
بچیوں کا بلاتکار
نا روکیگا نا توہ
نا ہوگا ایسا کوئی چمتکار
انگلی اٹھاتے پر آواز توہ اٹھاؤ
نوٹ سب چاپے سالے اعزت کماؤ
بتی تم جلاتے خالی قدم بڑھتے
اپنے اندر کے اندھیرے میں وہ بتی کو جلاؤ
[سپتپھرے]
آفتاب سی اڑان کیوں
سماج بنا چلمن سا
لٹکر جو لتھپتھ
تو پوچھتا ہیں جات انکا
ترکاش میں مذہب
یہ جب تک ترزو کے
پیڈھی کی موت ہوگی گھرشن کرے شنکا
ہاں، آئنک عوام کا ہیں صاف نہیں
دیوی ہاں سڑکو پے ڈارکے کیو کانپ رہی
سانپ بنی چھتی پے دہشت دھرم کی
تو خود ہیں مسیحا یہ آنکھے کیو نم سی
سانپ بنی چھتی پے دہشت دھرم کی
تو خود ہیں مسیحا یہ آنکھے کیو نم سی
باتیں بہت ہوئی
کام شرو کریں کیا
کل کیا کریگا
آج شرو کریں کیا
یہ دیش اپنے ہاتھ
کچھ باتوں سے ہوگا ناتو خود ہی ہیں نائک
توہ شرو کریں کیا
[کام بھاری]
بھائی مسلمان کا توہ
کائی کو لڑتے جات پے
انسانیت ہیں گمشدہ
اور سائکو ہم حالات سے
اور اپنے لوگوں کو توہ چاہئے جاتی کا وار
ہاتھی کا دانت
تو بول مجھکو کدھر گیب انصاف
تابھی تو ملےگا جبھی تو
اپنے حق کو بولنا شرو کریگا
سچ کو کھولنا سب کے بارے میں سوچنا
اب تو نہیں ڈریگا
امیر کے تھالی میں روٹی ہیں چار
فقیر نہیں ہیں ملا پرساد
سب ٹھیک ہیں تیرا توہ بڑھا ویاپار
کمزور پے ایسے نا دال دباو
[ڈی مے]
چلو شرو سے کریں ہال کیوں بےحال ہیں
ایسے توہ آزادی کو ہوے ستر سال ہیں
ہم آزاد نا پھر بھی
کبھی سنتے نا خود کی
گھر بیٹھے سوچینگے ماسلے کی ترقیب
قدم لے آگے توہ پیچھے یہ کھینچے
تو زیادہ سچ اگل توہ دھرتی کے نیچے
اب نیچے ہی رہنا
ہمت سے سہنا
وہ مارے وہ پیتے
تو کچھ بھی نا کہنا
ہر جاتی سے چھوٹی یہاں اورت کی جات
دیدے جیون کی ڈور کسی اور کے ہاتھ
یہاں پران جائے پر من نا جائے
دلات کی لالچ ہداپتی دعائیں
باتیں بہت ہوئی
کام شرو کریں کیا
کل کیا کریگا
آج شرو کریں کیا
یہ دیش اپنے ہاتھ
کچھ باتوں سے ہوگا نا
تو خود ہی ہیں نائک
توہ شرو کریں کیا
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.