ستمگر ستمگر ستمگر
ستمگر ستمگر ستمگر
ستمگر ستمگر
کیا وار تیری نگاہوں نے دل پر
کیا وار تیری نگاہوں نے دل پر
میں کسی سہونگی ستم وہ ستامگھر
کوئی میرے دل میں نا اب تک سمایا
کوئی میری آنکھوں کو اب تک نا بھیا
میرے من کے مندر میں کوئی نا آیا
تیرہ سامنے جھک گیا کیوں میرا سر
میں کیسے ساہو یہ ستم او ستم گر
کیا وار تیری نگاہوں نے دل پر
تیرہ پاس آنے کو جی چاہتا ہیں
نگاہیں ملانے کو جی چاہتا ہیمحبت جتنے کو
جی چاہتا ہیں جی چاہتا ہیں
نا جانے مجھے کیا ہوا تجھسے ملکر
میں کیسے ساہو یہ ستم او ستم گر
کیا وار تیری نگاہوں نے دل پر
میں اپنی کھتاؤ سے شرما رہی ہوں
جدا ہو کے تجھسے میں گھبرا رہی ہوں
میں دل میں امنگو کو تہڑپا رہی ہوں
میں تہڑپا رہی ہوں
تجھے کیا ملا مجھے پرتن بنا کر
میں کیسے ساہو یہ ستم او ستم گر
کیا وار تیری نگاہوں نے دل پر
ستمگر ستمگر او ستمگر۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.