سر ملے ہیں گل کھلے ہیں
مستی میں جھومے میرا دل
کیا نظارے ہیں کیا اشارے ہیں
آنکھوں کے آگے ہیں منزل
سر ملے ہیں گل کھلے ہیں
مستی میں جھومے میرا دل
کیا نظارے ہیں کیا اشارے ہیں
آنکھوں کے آگے ہیں منزل
ہم کہا آ گئے
ہم کہا آ گئے
سر ملے ہیں گل کھلے ہیں
مستی میں جھومے میرا دل
کیا نظارے ہیں کیا اشارے ہیں
آنکھوں کے آگے ہیں منزل
بھنورے نے کلیوں سے کہا
موسم ذرا ہیں بدگمن ہو
او دلہن بنی ہیں یہ زمین
کتنا سہانا ہیں سما او
سانسوں کا گانا چھیڑو
کوئی فسانہ چھیڑو
کوئی ترانا چھیڑو ہاں
ہم کہاں آ گئے
ہم کہاں آ گئے
سر ملے ہیں گل کھلے ہیں
مستی میں جھومے میرا دل
کیا نظارے ہیں کیا اشارے ہیں
آنکھوں کے آگے ہیں منزل
ہاں ساتھی جو کوئی سنگ ہو
چلنے کا آتا ہیں مزا اوتنہا گزارے جو کوئی
یہ زندگانی ہیں سزا
او یادوں کے ریلے ہوںگی
ہے وعدوں کے میلہ ہوںگی
یادوں کے ریلے ہوںگی
ہے وعدوں کے میلہ ہوںگی
ہم نا اکیلے ہوںگی ہاں
ہم کہاں آ گئے
ہم کہاں آ گئے
سندوری شام ہو گئی
پنچھی گھروں کو چل پڑے ہاں
دریا کی موجے ہیں تھامی
پنگھاٹ پے خالی ہیں گھڑے
او شبنم کی پیالی
پیالی پیڑوں کی ڈالی ڈالی
شبنم کی پیالی
پیالی پیڑوں کی ڈالی ڈالی
گایے کوئلیا کالی ہاں
ہم کہاں آ گئے
ہم کہاں آ گئے
سر ملے ہیں گل کھلے ہیں
مستی میں جھومے میرا دل
کیا نظارے ہیں کیا اشارے ہیں
آنکھوں کے آگے ہیں منزل
آنکھوں کے آگے ہیں منزل
آنکھوں کے آگے ہیں منزل
آنکھوں کے آگے ہیں منزل
آنکھوں کے آگے ہیں منزل
آنکھوں کے آگے ہیں منزل
آنکھوں کے آگے ہیں منزل۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.