دیکھو انہیں یہ ہیں آنس کی بودیں
پتیوں کی گدھ میں آسمان سے کھدے
انگڑائی لے پھر کروت بادل کر
نازک سے موتی ہاسڑے پھشال کر
کھو نا جائی یہ
تارے زمین پر
یہ توہ ہیں سردی میں
دھوپ کی کرنے
اٹھرے جو آنگن کو سنہرا سا کرنے
من کے اندھیروں کو روشن سا کردے
تترتی ہتھیلی کی رنگت بادل دے
کھو نا جائی یہ
تارے زمین پر
جیسے آنکھوں کی ڈیبیاں میں نیڑیاں
اور نیڑیاں میں میٹھا سا سپنا
اور سپنے میں مل جائے پھرستھا سا کوئی
جیسے رنگو بھاری پیچکری
جیسے تتلیاں پھولو کی پیاری
جیسے بنا مطلب کا پیارا رشتہ ہو کوئی
یہ تو آشا کی لہرا ہیں
یہ تو امید کی سہر ہیں
خوشیوں کی نیہر ہیں
کھو نا جائے یہ
تارے زمین پر
دیکھو راتوں کے سین پے یہ تو
جھیل مل کسی لاوو سے اگے ہیں
یہ تو انڈیاں کے خوشبو ہیں بھاگو سے بیہ چلے
جیسے کانچ میں چوڑی کے ٹکڑے
جیسے کھلے کھلے پھولوں کے مکھڑے
جیسے بنسی کوئی بجایے پیڑوں کے تالے
یہ تو جھوکے ہیں پون کے
ہیں یہ گنگرو جیون کے
یہ تو سر ہیں چمن کے
کھو نا جائی
تارے زمین پر
موہلے کی رونق گلیاں ہیں جیسے
کھیلنے کی ضد پر کلیاں ہیں جیسے
متھی میں مسم کی جیسے ہوائیں
یہ ہیں بزرگو کے دل کی دیائیں
کھو نا جائی
تارے زمین پر
تارے زمین پر
کبھی باتیں جیسے دادی نانی
کبھی چلے جیسے نم نم پانی
کبھی بن جائے بولے سانولوں کی جھڑی
سنتے میں ہسی کے جیسے
سنیں ہوتوں پے خوشی کے جیسے
یہ تو نور ہیں برسے گر پے قسمت ہو پڑی
جیسے جھیل میں لہر آئے چندا
جیسے بھیڑ میں اپنے کا کاندھا
جیسے منموجی ندیا
جھاگ اڑائے کچھ کہے
جیسے بیٹھے بیٹھے میٹھی سی جھپکی
جیسے پیار کی دھیمی سی ٹھپکی
جیسے کانوں میں سرگم
ہردم بجتی ہی رہے
جیسے برکھا اڑتی ہیں بوندیا…
کھو نا جائی یہ
کھو نا جائی یہ
کھو نا جائی یہ
کھو نا جائی یہ۔۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.