تاروں کی چھوں تلے
شامہ پروانے ملے
ہویا کربن میری جان
ملے دل سے دل جلے
تاروں کی چھوں تلے
شامہ پروانے ملے
ہایے تاروں کی چھوں تلے
شامہ پروانے ملے
حسن کے اندازہ ہیں
مشور جہا میں
میں حسین ہو اسلئے ہیں
نور جہا میں
دیکھ کے مجھکو کسی
شائر نے کہا تھا
اتری ہیں اسماء سے
کوئی نور جہا میں
ارے تنے سنا ہی نہیں
پھر اپنا ماسنا
ارے عشق جیسے چاہیں
بنا ڈالے دیوانا
ہو دیکھ کے مجھکو
تو بھی تنے کہا تھا
تیرہ لیے چھوڑ دو میں
سارا زمانہ
چلتا کوئی زور نہیں شوخ
نگاہوں کا حسین راگ
جب چلے
تاروں کی چھوں تلے
شامہ پروانے ملے
دل سے میری آج نکلو
تو کاہو میں
بڑھتی دھڑکانو کو
چھپا لو تو کاہو میں
دیکھ لیا میںنے تمہے
مست نظر سے
ڈگمگاتے پاو سمبھالو
تو کاہو مینارے تیری نگاہو کو
کہا جام ہمی نے
چرچے کئے تیرہ
سبھا شام ہمی نے
کیا تو ہیں اور کیا تیری
یہ مست ادائے
تجھکو حسینہ کا
دیا نام ہمی نے
تم لے مہتاب جگر
رخت یہ نقاب
اگر چھوڑ کے گئی
تاروں کی چھوں تلے
شامہ پروانے ملے
جانے جہا شامہ ای
میحفل بنا دیا
اجی ہمنے تمہے پیار کے
قابل بنا دیا
ہم جو نا ہوتے تو تمہے
کون پوچھتا
ہمکو دعائے دو تمہے
کاٹل بنا دیا
سن زارا او بیخبر
کیا تجھکو خبر ہیں
زندگی تیری تو میری
ایک نظر ہیں
من لیا عشق بھی ہیں
ایک کایاکش
حسن سے لگتا تو
قیامت کو بھی در ہیں
جگتا پروانا کرے
دل جلا جل جل کے
مارے شامہ جب جلے
تاروں کی چھوں تلے
شامہ پروانے ملے
ہویا کربن میری جان
ملے دل سے دل جلے
تاروں کی چھوں تلے
شامہ پروانے ملے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.