تیرہ ہاتھو مے اپنی
زندگی کا سج دیتے ہیں
چلے آؤ بھاری محفل سے
ہم آواز دیتے ہیں
رت بھر ہامکو نا اٹھنے دیا
میکھنے سے
کبھی آنکھوں سے پلائی
کبھی پایمانے سے
کبھی آنکھوں سے پلائی
کبھی پایمانے سے
ہایے کیا رنگ ہیں
کیا موت کی رانایی ہیں
آج جنت میری
آنکھوں مے اتر آئی ہیں
جب کیا ہیں کبھی
جنت کا تصور ہمنے
جب کیا ہیں کبھی
جنت کا تصور ہمنے
تیری تصویر ابھر
آئی ہیں پایمانے سے
تیری تصویر ابھر
آئی ہیں پایمانے سے
کبھی آنکھوں سے
پلائی کبھی پایمانے سے
نا بھاری بازم سے ڈرتے ہو
نا گھبراتے ہو
کیسے نادان ہو جدا من سے
لپٹ جاتے ہو
بیکھدی مے کسی دمن سے
لپٹنے کا مزا
بیکھدی مے کسی دمن سے
لپٹنے کا مزا
جاکے پوچھو کسی
بہکے ہوئے دیوانے سے
جاکے پوچھو کسیباکے ہوئے دیوانے سے
کبھی آنکھوں سے
پلائی کبھی پایمانے سے
جم نہیں تو
ضروری نہیں جینے کے لیے
جسنے مجبور کیا
ہیں تمہے پین کے لیے
توبہ کرنے ہی چلے دھ کے
روکھے روشن پر
توبہ کرنے ہی چلنے دھ
کے روکھے روشن پر
چا گئی کلی گھٹا
زلف بکھر جانے پے
چا گئی کلی گھٹا
زلف بکھر جانے پے
کبھی آنکھوں سے
پلائی کبھی پایمانے سے
تمنے جب بھی
روکھے معصوم پے
ڈالی نجرے
ہمنے
شرما کے سارے بازم
جھکا لی نجرے
تیری جھکتی ہوئی نظرو کا
اشارہ تو کر
تیری جھکتی ہوئی نظرو کا
اشارہ تو کر
ہمنے ٹکرا
دیا پایمانے کو
پایمانے سے
ہمنے ٹکرا
دیا پایمانے کو
پایمانے سے
کبھی آنکھوں سے
پلائی کبھی پایمانے سے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.