فضا فضا فضا ہے فضا
تو ہوا ہیں فضا ہیں
زمین کی نہیں
تو گھٹا ہیں تو پھر
کیوں برستی نہیں
اڑتی رہتی ہیں تو
پنچھیوں کی طرح
آ میرے آشیانے میں آ
تو ہوا ہیں فضا ہیں
زمین کی نہیں
تو گھٹا ہیں تو پھر
کیوں برستی نہیں
اڑتی رہتی ہیں تو
پنچھیوں کی طرح
آ میرے آشیانے میں آ
میں ہوا ہوں کہیں
بھی تیہرتی نہیں
رک بھی جاؤں کہیں
پر تو رہتی نہیں
میںنے تنکے اٹھایے
ہوئے ہیں پروں پر
آشیانا نہیں ہیں میرا
گھنے ایک پیڑ سے مجھے
جھونکا کوئی لیکے آیا ہیں
سوکھے ایک پتّے کی طرح
ہوا نے ہر طرف اڑایا ہیں
آ نا آ
ہے آ نا آ ایک دفعہ اس
زمین سے اٹھے
پاؤں رکھے ہوا
پر زارا سا اڑے
چل چلے ہم جہاں
کوئی راستہ نا ہو
کوئی رہتا نا ہو
کوئی بستہ نا ہو
کہتے ہیں آنکھوں میں
ملتی ہیں ایسی جاگا
فضا فضا
میں ہوا ہوں کہیں
بھی تیہرتی نہیں
رک بھی جاؤں کہیں
پر تو رہتی نہیں
میںنے تنکے اٹھایے
ہوئے ہیں پروں پر
آشیانا نہیں ہیں میرا
تم ملے تو کیوں لگا مجھے
خود سے ملاقات ہو گئی
کچھ بھی تو کہا نہیں مگر
زندگی سے بات ہو گئی
آ نا آ
ہے آ نا آ سات
بیٹھے زارا دیر تو
ہاتھ تھامے رہے
اور کچھ نا کہے
چھک دیکھیں تو آنکھوں
کی خاموشیاں
کتنی چپ چاپ ہوتی
ہیں سرگوشیاں
سنتے ہیں آنکھوں
میں ہوتی ہیں ایسی سدا
فضا فضا
تو ہوا ہیں فضا ہیں
زمین کی نہیں
تو گھٹا ہیں تو پھر
کیوں برستی نہیں
اڑتی رہتی ہیں تو
پنچھیوں کی طرح
آ میرے آشیانے میں آ
میں ہوا ہوں کہیں
بھی تیہرتی نہیں
رک بھی جاؤں کہیں
پر تو رہتی نہیں
میںنے تنکے اٹھایے
ہوئے ہیں پروں پر
آشیانا نہیں ہیں میرا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.