تو کوئی اور ہیں
جانتا ہیں تو
سامنے اس جہاں کے
ایک نقاب ہیں
تو اور ہیں کوئی اور ہیں
کیوں نہیں وہ جو ہیں
تو جہاں کے واسطے
خود کو بھول کر
اپنے ہی ساتھ نا
ایسے ظلم کر
کھول دے وہ گرہ
جو لگائے تجھپے تو
بول دے تو کوئی اور ہیں
چہرے جو اوڑھے تنے وہ
تیرہ کہاں ہیں
سامنے آ کھول دے سبجو ہیں دل میں بول دے اب
سامنے آ کھول دے سب
جو ہیں دل میں بول دے اب
ٹیڑھے راستے خواب ہیں تیرہ
تیرہ ساتھ جو عمر بھر چلے
او انہے گلی لگا
تو کون ہیں بتا
او کھول دے یہ گرہ
تو کوئی اور ہیں
تیری نا حدیں
آسمان ہیں
کھایال ہیں
بےمثال ہیں
تو موج ہیں
تو رونکیں
چاہیں جو تو وہ ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.