تجھسے ناراض نہیں زندگی
حیران ہوں میں
او حیران ہوں میں
تیرہ معصوم سوالوں سے
پریشان ہوں میں
او پریشان ہوں میں
تجھسے ناراض نہیں زندگی
حیران ہوں میں
او حیران ہوں میں
تیرہ معصوم سوالوں سے
پریشان ہوں میں
او پریشان ہوں میں
جینے کے لیے سوچا ہی نہیں
درد سمبھالنے ہوںگی
جینے کے لیے سوچا ہی نہیں
درد سنبھالنے ہوںگی
مسکرائے تو مسکرانے کے
قرض اترنے ہوںگی
ہو مسکراؤں کبھی تو لگتا ہیں
جیسے ہونٹھوں پے قرض رکھا ہیں
تجھسے ناراض نہیں زندگی
حیران ہوں میں
او حیران ہوں میں
زندگی تیرہ گم نے ہمینرشتے نئے سمجھایے
زندگی تیرہ گم نے ہمیں
رشتے نئے سمجھایے
ملے جو ہمیں دھوپ میں ملے
چھانو کے ٹھنڈے سایے
ہو تجھسے ناراض نہیں زندگی
حیران ہوں میں
او حیران ہوں میں
آج اگر بھر آئی ہیں
بوندیں برس جائیینگی
آج اگر بھر آئی ہیں
بوندیں برس جائیینگی
کل کیا پتا انکی لیے
آنکھیں ترس جائیینگی
ہو جانے کب گھوم ہویا کہا کھویا
ایک انصوں چھپاکے رکھا تھا
ہو تجھسے ناراض نہیں زندگی
حیران ہوں میں
او حیران ہوں میں
تیرہ معصوم سوالوں سے
پریشان ہوں میں
او پریشان ہوں میں
او پریشان ہوں میں
او پریشان ہوں میں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.