تیری آنکھوں کی سرخی، سلامت رہے
خون دنیا کا بہتا ہیں بہتا رہے
جھام پر جھام پی جھوم کیر یو ہی جی
یہ جمانا جو کہتا ہیں کہتا رہے
تنے ہر رات موہبات کی قسم کھائی ہیں
تنے ہر رات موہبات کی قسم کھائی ہیں
بات کہنے کی نہیں،بات کہنے کی نہیں
اوہ بات کہنے کی نہیں، تو بھی تو ہرجیی ہیں
تنے ہر رات محبت کی قسم کھائی ہیں
جب بھی چاہا کسی ڈالی سے پھول توڑ لیا
ہا رے ہا توڑ لیا
کسی کو دل سے لگایا کسی کو چھوڑ دیا
ہا رے ہا چھوڑ دیا ہا رے چھوڑ دیا
تو قدردن نہیں، دل کی پہچان نہیں
میرے بے ایمان صنم تیرا ایمان نہیں
دل کو مثل کے طیور بادل کے
تنے نظر چرائی ہیں
بات کہنے کی نہیں تو بھی تو ہرجیی ہیں
تنے رات محبت کی قسم کھائی ہیں
سونے چاندی سے تجوری تیری برپر رہے
ہا برپر رہے
اشی دولت کے ناشے مے تو سدا چور رہے
ہا سدا چور رہے
کوئی کنگل رہے، کوئی بہل رہے
گھوم ہیں دنیا کے لیے تو تو خوش حل رہے
تیری کھاتہ سے تیری جفا سے ہم پر سمت آئی
بات کہنے کی نہیں تو بھی تو ہرجیی ہیں
تنے ہر رات موہبات کی قسم کھائی ہیں
تنے دھرتی پے ترشے ہیں وہ پتھر کے صنم
ہا وہ پتھر کے صنم
جنکے سایے مے بیٹھ کے تو کرے لاکھوں ستم
تو کیرے لاکھوں ہو ستم
یہ تیری شان نہیں، تو ہیں انشان نہیں
سبکا بھگوان ہیں تو تیرا بھگوان نہیں
تیرہ کرم سے ایسے دھرم سے
قدرت بھی شرمایی ہیں
بات کہنے کی نہیں تو بھی تو ہرجیی ہیں
تنے رات محبت کی قسم کھائی ہیں
بات کہنے کی نہیں تو بھی تو ہرجیی ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.