اپنے رک سے زارا پردہ
جو ہٹایا ہمنے
چاند سا چہرا جو
میحفل کو دکھایا ہمنے
کسی کی آنکھ جھک گئی
جھک گئی جھک گئی
کسی کی ساس رک گئی
رک گئی رک گئی
کسی کی آنکھ جھک گئی
جھک گئی جھک گئی
کہیں چلمن سرک گیا
کسی کا دل دھڑک گیا
کہیں چلمن سرک گیا
کسی کا دل دھڑک گیا
ہم آگائے میحفل میں
آییگا اب مزا اب مزا اب مزا
آگے آگے دیکھئے ہوتا ہیں کیا
آگے آگے دیکھئے ہوتا ہیں کیا
آگے آگے دیکھئے ہوتا ہیں کیا
آگے آگے دیکھئے ہوتا ہیں کیا
واہ تیرا کیا کہنا
ارے واہ تیرا کیا کہنا
واہ تیرا کیا کہنا
واہ واہ تیرا کیا کہنا
ہم تو وہ ہیں جو
نظروں کا پتا دیتے ہیں
چاند تارو کا سٹراو
کا پتا دیتے ہیں
ضد پے آجائے تو شولو
کو بجھا دیتے ہیں
ہم تو پانی میں بھی
ایک آگ لگا دیتے ہیں
ایسے عاشق کو ایسے
عاشق کو ہم انگلی
پے ناچا دیتے ہیں
سر کرتے ہی نہیں
کرکے دیکھا دیتے ہیں
تم کو اس طرح مٹائینگے
نشانی نا ملے
تم کو ایسی جاگا مارے
جہاں پانی نا ملے
ہم کو معصوم نا
سمجھو کے ہم چلک بھی ہیں
جتنے بولے ہیں اٹھنے ہی
خطرنک بھی ہیں
ارے اپھتڑایے عشق ہیں
روتا ہیں کیا روتا ہیں کیا
آگے آگے دیکھیے ہوتا ہیں کیا
آگے آگے دیکھیے ہوتا ہیں کیا
واہ تیرا کیا کہنا
ارے واہ تیرا کیا کہنا
واہ تیرا کیا کہنا
واہ واہ تیرا کیا کہنا
ایسے ویسے کیسے کیسے
ہو گئے کیسے کیسے
ایسے ویسے ہو گئے
مٹ گئے ہمکو
زمانے سے مٹنے والے
بجھ گئے شامہ کے
مانینٹ بجھانے والے
کھاکھ میں مل گییکد کھاکھ بنانے والے
قتل خود ہو گئے
تلوار دکھانے والے
چمکے سکتا ہیں یہ
جگنو اجالا کر نہیں سکتے
اڑا کے کھاکھ سورج کو
یہ اندھا کر نہیں سکتے
تو عرض ہیں جو خود کو رہے
وفا میں مٹا نہیں سکتے
کبھی وہ منزلیں
مقصود پا نہیں سکتے
یہ چار روز کی
تلوار باندھنے والے
کبھی ہوا میں مقافل
میں آ نہیں سکتے
کبھی بھی آ نہیں سکتے
کبھی بھی آ نہیں سکتے
آہوش میں بیخبر
سوتا ہیں کیا سوتا ہیں کیا
آگے آگے دیکھیے ہوتا ہیں کیا
آگے آگے دیہیے ہوتا ہیں کیا
کھدا کرے کی حسینوں
کے باپ مار جائیں
کھدا کرے کی حسینوں
کے باپ مار جائیں
اور ہمارے ویسٹ میدان
صاف کر جائیں حق ہیں حق ہیں
واہ تیرا کیا کہنا
ارے واہ تیرا کیا کہنا
واہ تیرا کیا کہنا
واہ واہ تیرا کیا کہنا
اوہ جانیمن جانیمن جانیمن
جانیمن دیکھ آزمائیے
میں موچ آ جائیگی کلائی میں
سامنے آؤ جو دلہن بانکے
جان دے دے گئے مو دیکہئی میں
جو اچھے ہیں انکی کہانی بھی اچھی
لڑکپن بھی اچھا جوانی بھی اچھی
تیرہ تیر کو کیوں نا دل میں جاگا دے
تیرہ تیر کو کیوں نا دل میں جاگا دے
نشانہ بھی اچھا نشانی بھی اچھی
نشانہ بھی اچھا
نشانی بھی اچھی
تم اپنی چاہتوں کو
ایک حسین موڈ دو
لوگوں پے ٹومتے لگنا چھوڑ دو
ہوتا وہی ہیں جو منجرے
کھدا ہوتا ہیں
طاقت اور گرور کا
اب شیشہ توڑ دو
یہ شیشہ توڑ دو تم
یہ شیشہ توڑ دو
اللہ میاں کو سب پتا ہیں
سوچا ہیں کیا سوچا ہیں کیا
آگے آگے دیکھئے ہوتا ہیں کیا
آگے آگے دیکھئے ہوتا ہیں کیا
آگے آگے دیکھئے ہوتا ہیں کیا
آگے آگے دیکھئے ہوتا ہیں کیا
آگے آگے دیکھئے ہوتا ہیں کیا
آگے آگے دیکھئے ہوتا ہیں کیا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.