وہ چپ رہیں تو میرے
دل کے داغ جلتے ہیں
وہ چپ رہیں تو میرے
دل کے داغ جلتے ہیں
جو بات کر لے تو بجھتے
چراغ جلتے ہیں
وہ چپ رہیں تو میرے
دل کے داغ جلتے ہیں
کہو بجھے کے جلے
ہم اپنی رہ چلے یا
تمہاری رہ چلے
کہو بجھے کے جلے
بجھے تو ایسے کے جیسے
کسی غریب کا دل
کسی غریب کا دل
جلے تو ایسے کے جیسے
چراغ جلتے ہیں
وہ چپ رہیں تو میرے
دل کے داغ جلتے ہیں
یہ کھوئی کھوئی نظر
کبھی تو ہوگی ادھر یسدا رہیگی ادھر
یہ کھوئی کھوئی نظر
ادھر تو ایک سلگتا ہوا
ہیں ویرانہ ہیں ایک ویرانہ
مگر ادھر تو بہاروں
مے باگ جلتے ہیں
وہ چپ رہیں تو میرے
دل کے داغ جلتے ہیں
جو اشق پی بھی لیے
جو ہوتھ سی بھی لیے تو ستم
یہ کسپے کئے جو اشق پی بھی لیے
کچھ آج اپنی سناؤ کچھ
آج میری سنو کچھ آج میری سنو
خاموشیو سے تو دل
اور دماغ جلتے ہیں
وہ چپ رہیں تو میرے
دل کے داغ جلتے ہیں
جو بات کر لے تو بجھتے
چراغ جلتے ہیں
وہ چپ رہیں تو میرے
دل کے داغ جلتے ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.