ہجروں سال سے انسان کا
دل آنسو بہتا ہیں
ہجروں سال سے کوئی مسیحا
بن کے آتا ہیں او
وہ مسیحا آیا ہیں آیا ہیں
وہ مسیحا آیا ہیں آیا ہیں
آیا ہیں آیا ہیں
آیا ہیں آیا ہیں
بہت دنو گم نے
ہمیں تڑپایا ہیں
وہ مسیحا آیا ہیں
آیا ہیں آیا ہیں
بہت دنو گم نے
ہمیں تڑپایا ہیں
وہ مسیحا آیا ہیں آیا ہیں
کانٹو کے پروت کو دیکھ
رہا ہیں پھول بہاروں کا
کانٹو کے پروت کو دیکھ
رہا ہیں پھول بہاروں کا
وہ ایک اکیلا ہیں جسکے
دل مے درد ہجروں کا
وہ ایک اکیلا مسیحا آیا ہیں
دوا سبھی بیمارو کی لایا ہیں
وہ مسیحا آیا ہیں
آیا ہیں آیا ہیں
بہت دنو گم نیہمے تڑپایا ہیں
وہ مسیحا آیا ہیں آیا ہیں
لو وہ آگے چل نکلا ہیں
تم اسکے پیچھے ہو جاؤ
یا پہنچو اپنی منزل
پے یا ان رہو مے کھو جاؤ
قسم اٹھا کے اسنے
قدم اٹھایا ہیں
وہ مسیحا آیا ہیں
آیا ہیں آیا ہیں
بہت دنو گم نے
ہمیں تڑپایا ہیں
وہ مسیحا آیا ہیں آیا ہیں
در کوف بھارم
در کوف بھارم سب ہر گئے
انسان کی فطرت جیت گئی
جگو دیکھو کھولو آنکھے
وہ رت دکھوں کی بت گئی
اٹھو کسی نے نیند سے
تمہے جگایا ہیں
وہ مسیحا آیا ہیں
آیا ہیں آیا ہیں
بہت دنو گم نے
ہمیں تڑپایا ہیں
وہ مسیحا آیا ہیں آیا ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.