یار مل گیا تو کھدا مل گیا
یار مل گیا تو کھدا مل گیا
مل گیا جینے کا آسرا مل گیا
مل گیا جینے کا آسرا مل گیا
یار مل گیا تو کھدا مل گیا
یار مل گیا تو کھدا مل گیا
تھی جسکے جست جو مل گیا
مل گیا مل گیا مل گیا
یار مل گیا تو کھدا مل گیا
یار مل گیا تو کھدا مل گیا
کہنے کو لوگوں کتنی ہسی ہیں دنیا
یاری بغیر کچھ بھی نہیں یہ دنیا
ہیں آسما کی رونق تو چاند تارو سے
محفل کی جان ہوتے ہیں یار پیارے
یار سچھا پیار سچھا جسکو مل جائے یہا
ایے جہا والوں جو سچ پوچھو تو ہیں اسکا جہا
کیوں کو مطلبی پارست دنیا مے
مطلب پرستی چھوڑ کے
دیوانے لوگ مل گئے یاری کا نتا جوڑ کے
تھی جسکے جست زو مل گیا
مل گیا مل گیا مل گیا
یار مل گیا تو کھدا مل گیا
یار مل گیا تو کھدا مل گیا
یاری میں ہی فسنے بنے حقیقت
یاروں ہیں سبسے بڑی عبادت
یار یار تو سبھی کرے یار وہی کہلائے
جو نا جانے جان کی قیمت یار پے جان لئٹایے
دیکے سب سکھ پھر بھی کچھ نا
یار سے آس لگائے
یاری کی پہچان یہی ہیں کوں تمہے سمجھائے
یاری میں ہی فسنے بنے حقیقتیاروں ہیں سبسے بڑی عبادت
وہ دل نہیں ہیں یاروں
جسمیں نہیں ہیں محبت
ملجل کر یار باتینگے ہر مصیبت
بٹنے کے بد یاروں کیا مصیبت ہیں
پھر تامنا کیا کرے جنت کی
پھر تو دنیا ہی جنت ہیں
یو تو حضور نم کا ہر کوئی رشتیڈر ہیں
ہمسے جو پچیے تو پھر سبسے بلند یار ہیں
تھی جسکے جست زو مل گیا
مل گیا مل گیا مل گیا
یار مل گیا تو کھدا مل گیا
یار مل گیا تو کھدا مل گیا
لائیگی رنگ محبت وہ زندگی مے
کرتے نہیں یاکی ہم تو دللگی مے
دل کی لگی سے بچ کے رہوگے کب تک
دل سے دل نا ملےگا حضور تب تک
کوئی گھر کر گیا دل مے نہیں چلتا پتا
دل پے کس کا زور چلتا ہا اجرا یہ تو بتا
ملنے کا جشن آج ہم دھم سے منائینگے
مستانے آج اپنی مستی مے ڈوب جائینگے
تھی جسکے جست زو مل گیا
مل گیا مل گیا مل گیا
یار مل گیا تو کھدا مل گیا
یار مل گیا تو کھدا مل گیا
مل گیا جینے کا آسرا مل گیا
مل گیا جینے کا آسرا مل گیا
یار مل گیا تو کھدا مل گیا
یار مل گیا تو کھدا مل گیا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.