پردیسیو سے نا اکھیا ملانا Pardesiyo Se Na Aakhiya Milana Lyrics in Urdu
کبھی پہلے دیکھا نہیں یہ سما
یہ میں بھول سے آ گیا ہوں کہا
یہا میں اجنبی ہوں
یہا میں اجنبی ہوں
میں جو ہوں بس وہی ہوں
میں جو ہوں بس وہی ہوں
یہا میں اجنبی ہوں
یہا میں اجنبی ہوں
کہا شام-او-سہر یائی
کہا دن-رات میرے
بہت رسوا ہوئے ہیں
یہا جذبات میرے
نائی تہجی ہیں ب یہ
نیا ہیں یہ زمانہ
مگر میں آدمی ہوں
وہی صدیوں پرانا
میں کیا جانوں یہ
باتیں زارا انصاف کرنا
میری گستاخیوں کو
خدارا معاف کرنا
یہا میں اجنبی ہوں
یہا میں اجنبی ہوں
تیری باہوں میں دیکھوں
صنم غیروں کی بانہیں
میں لاؤنگا کہا سے
بھلا ایسی نگاہیں
یہ کوئی رقص ہوگاکوئی دستور ہوگا
مجھے دستور ایسا
کہا منظور ہوگا
بھلا کیسے یہ میرا
لہو ہو جائے پانی
میں کیسے بھول جاؤں
میں ہوں ہندوستانی
یہا میں اجنبی ہوں
یہا میں اجنبی ہوں
مجھے بھی ہیں شکایت
تجھے بھی تو گلا ہیں
یہی شکوے ہماری
محبت کا سلا ہیں
کبھی مغریب سے ماشرک
ملا ہیں جو ملےگا
جہاں کا پھول ہیں جو
وہیں پے وہ کھلیگا
تیرہ اونچے محل میں
نہیں میرا گزارا
مجھے یاد آ رہا ہیں
وہ چھوٹا سا شکارا
یہا میں اجنبی ہوں
یہا میں اجنبی ہوں
میں جو ہوں بس وہی ہوں
میں جو ہوں بس وہی ہوں
یہا میں اجنبی ہوں
یہا میں اجنبی ہوں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.