یقین ایسے ٹوٹا بھرم اپنا لوٹا
یہ سمجھے دھ ہم کے وطن ہیں ہمارا تمہارا
دھ تنکے کی غلطی گھرونڈا ہی توڑا
یہ سمجھے دھ ہم کے یہ گھر ہیں ہمارا تمہارا
یہ زندہ چتائیں یہ مردہ دعائیں
کہیں تر او نیستر کہیں چیخ او آہیں
کے انسان سے انسان بچتا پھرے مارا مارا
ماؤ کے سر سے چینی ہیں چادر
بلکھتے یہ ننہے بیسایا بےگھر
ماؤ کے سر سے چینی ہیں چادر
بلکھتے یہ ننہے بیسایا بےگھر
کمزور کاندھے پے اولاد کے سنگ
رکشک بھی ہیں تو آج راون کے افسار
کی دامن ہی انسانیت کا ہوا پرا پرا
لشوں کو بھی لوٹنے یہ لگے ہیں
جیون کے سودے بھی ہونے لگے ہیں
لشوں کو بھی لوٹنے یہ لگے ہیں
جیون کے سودے بھی ہونے لگے ہیں
ہیں آگ ہرسو مگر دل اندھیرے
پڑوسی پڑوسی سے ڈرنے لگے ہیں
وہ وشواس گھوم ہیں کہیں چپ گیا ہارا ہارا
ہر موڈ پر ایک کاٹل کھڑا ہیں
وہ گھات میں بس اسی کی لگا ہیں
ہر موڈ پر ایک کاٹل کھڑا ہیں
وہ گھات میں بس اسی کی لگا ہیں
کے کب ایک لہو دوسرا خون بہائے
مٹی کا ایک تن کب دوجا ڈھایے
کی آنگن کی گیتا کا ہر ایک سبک کرا کرا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.