یہ دل نہیں کی جسکے سہارے جیتے ہیں
یہ دل نہیں کی جسکے سہارے جیتے ہیں
لہو کا جام ہیں جو سبہو
شام پیتے ہیں یہ دل نہیں ہیں
چھپایا لاکھ مگر
عشق نہیں چھپتا
چھپایا لاکھ مگر
عشق نہیں چھپتا
یوں اشق آنکھ میں
آیا ہوا نہیں رکتا
کی آگ لگتی ہیں کی آگ لگتی
ہیں جب آنسوں کو پیتے ہیں
لہو کا جام ہیں جو سبہو
شام پیتے ہیں یہ دل نہیں ہیں
تڑپ تڑپ کے نکلینگے
دل کے ارمان ہمتڑپ تڑپ کے نکلینگے
دل کے ارمان ہم
کریںگے رنج سے پیدا
کشی کے سمن ہم
کی غموں کی نوک سے کی غموں کی
نوک سے دل کے زخم سایٹ ہیں
لہو کا جام ہیں جو سبہو
شام پیتے ہیں یہ دل نہیں ہیں
کبھی قرار نا آییگا ہمکو جینے سے
کبھی قرار نا آییگا ہمکو جینے سے
علاج جہر کا ہوتا ہیں جہر پین سے
کی سر پے موت کا کی سر پے
موت کا سایا ہیں پھر بھی جیتے ہیں
لہو کا جام ہیں جو
سبہو شام پیتے ہیں
یہ دل نہیں کی جسکے سہارے جیتے ہیں
یہ دل نہیں کی جسکے سہارے جیتے ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.