یار ملتے ہیں پیار ملتے ہیں
ہم کو یارو نصیب سے
ایک دوجے کی عادتے بنٹے
دل کو چھوٹے قریب سے
ہر ہسی بے آنسو
پے دے دے جو پہرا
ایک دن کیو چلے ہیں
جاتے چھوڑ کے تنہا
یہ دوستی ملتی نصیب سے
یہ دوستی ملتی نصیب سے
یہ دوستی ملتی نصیب سے
یہ دوستی نازک ہیں نارم ہیں
یہ دوستی یاروں کا کرم ہیں
او
دوستی آنکھ سے چلک تی ہیں
جب بن کے پانی
ہر کسی بوند مے جلکتی ہیں
کوئی کہانی
زندگی کے رستوں پہوٹے کتنے مالے
دوستو کے کھونے کا بھی
ہوتا ہیں پھر کھیل
یہ دوستی کرتی ہیں آنکھ نم
یہ دوستی دیتی ہیں خوب گھوم
یہ دوستی ملتی ہیں نصیب سے
یہ دوستی کھلتی ہیں نصیب سے
ہوتا کیا فاصلہ پوچھا
کرتا ہو میں کھدسے
دور ہیں لوگ جو سچ
میں ہیں کیا دور مجھسے
دل کی جیبو میں ہیں
سکی جسکے بتّوں کے
پاس ہیں وہ پھر کہی
بھی بیتھا ہو چپکے
یہ دوستی ٹوٹے بھی رٹھکے
یہ دوستی بنتی بھی ٹٹکے
یہ دوستی بنتی نصیب سے
یہ دوستی چلتی نصیب سے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.