یہ عشق ہیں…یہ عشق ہیں…
یہ عشق ہیں…یہ عشق ہیں…
صوفی کے سلفیں کی لو اٹھ کے کہتی ہیں
آتیش یہ بجھکے بھی جلتی ہی رہتی ہیں
یہ عشق ہیں۔۔یہ عشق ہیں…
یہ عشق ہیں…یہ عشق ہیں…
صوفی کے سلفیں کی لو اٹھ کے کہتی ہیں
آتیش یہ بجھکے بھی جلتی ہی رہتی ہیں
یہ عشق ہیں…
یہ عشق ہیں…
ساحل پے سر رکھ کے
دریا ہیں سویا ہیں…
صدیوں سے بہتا ہیں
آنکھوں نے بویا ہیں
یہ عشق ہیں رے
یہ عشق ہیں…
یہ عشق ہیں رے
یہ عشق ہیں…
تنہائی دھنتا ہیں
پرچھائی بنتا ہیریشم سی نظروں کو
آنکھوں سے سنتا ہیں
یہ عشق ہیں…یہ عشق ہیں…
یہ عشق ہیں…
صوفی کے سلفیں کی، لو اٹھی اللہ ہو
اللہ ہو، اللہ ہو۔۔
صوفی کے سلفیں کی، لو اٹھی اللہ ہو
اللہ ہو، اللہ ہو۔۔
صوفی کے سلفیں کی، لو اٹھی اللہ ہو
اللہ ہو، اللہ ہو۔۔
صوفی کے سلفیں کی لو اٹھی، اللہ ہو
جلتے ہی رہنا ہا۔۔
باقی نا میں۔۔ نا تو۔۔
یہ عشق ہیں رے
یہ عشق ہیں …
بیخد سا رہتا ہیں
یہ کیسا صوفی ہیں
جاگی توہ تب ریزی
بولی توہ روبی ہیں
یہ عشق ہیں…یہ عشق ہیں…
یہ عشق ہیں…
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.