لکھی ہیں یہ ودھاتا نے قسمت غریب کی
ماتی کے مول بکتی ہیں عجمت غریب کی
یہ کیسے دنیا والے ہیں
تن اجھالے ہیں من کالے ہیں
یہ کیسے دنیا والے ہیں
تن اجھالے ہیں من کالے ہیں
یہ کیسے دنیا والے ہیں
جب کسی غریب کے آنگن میں
کوئی کھلکے کلی مسکتی ہیں
جب کسی غریب کے آنگن میں
کوئی کھلکے کلی مسکتی ہیں
ان پاپی دنیا والوں کی
ان پاپی دنیا والوں کی
آنکھوں میں حواس آ جاتی ہیں
آنکھوں میں حواس آ جاتی ہیں
یہ سکھی روٹی کے بدلے
تن بدن خریدانے والے ہیں
یہ کیسے دنیا والے ہیں
جب لاج کی چوڑی ٹوٹی ہیں
سندور کا رنگ پگھلتا ہیں
جب لاج کی چوڑی ٹوٹی ہینسندور کا رنگ پگھلتا ہیں
اس وقت غریب کے سینے میں
اس وقت غریب کے سینے میں
ایک جوالامکھی جل اٹھتا ہیں
ایک جوالامکھی جل اٹھتا ہیں
پھر خود ہی جبا بن جاتے ہیں
یہ ہوٹھو کے جو تالے ہیں
یہ کیسے دنیا والے ہیں
بھگوان بتا کیو دھن والے
نردھن پر ایسا ظلم کرے
بھگوان بتا کیو دھن والے
نردھن پر ایسا ظلم کرے
کیو ابلاوو کی مانگ میں یہ
کیو ابلاوو کی مانگ میں یہ
سندور کے بدلے رکھ بھرے
سندور کے بدلے رکھ بھرے
یہ آپ ہی اعزت لوٹتے ہیں
جو اعزت کے رکھوالے ہیں
یہ کیسے دنیا والے ہیں
تن اجھالے ہیں من کالے ہیں
یہ کیسے دنیا والے ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.