یوں ہیں ہمارے درمیاں
الجھی سانسوں کی گرمیاں
یوں ہیں ہمارے درمیاں
الجھی سانسوں کی گرمیاں
سلجھانے دے ان الجھنوں کو
ساری شیطانی آزمالے
میری ادا میں تو نہا لے
اب توہ مجھے اپنا بنا، ہایے!
یوں ہیں ہمارے درمیاں
الجھی سانسوں کی گرمیاں
کھلی کھلی رنگیلی، نشیلی ہوں
میں راجہ ہری بھاری
چھو لے مجھے یہاں سے وہاں سے
ملےگی مستی ہر کہیں
کھلی کھلی رنگیلی، نشیلی ہوں
میں راجہ ہری بھاری
چھو لے مجھے یہاں سے وہاں سے
ملےگی مستی ہر کہیں
سلجھانے دے ان الجھنوں کوساری شیطانی آزمالے
میری ادا میں تو نہا لے
اب توہ مجھے اپنا بنا، ہایے!
یوں ہیں ہمارے درمیاں
الجھی سانسوں کی گرمیاں
ہایے۔۔
تو کیا جانے میں ہوں کیا
میری خاطر آہیں بھرے سبھی
میں ہوں جوان، ہوں حسین
خوشیاں دوںگی تجھکو نئی نئی
تو کیا جانے میں ہوں کیا
میری خاطر آہیں بھرے سبھی
میں ہوں جوان، ہوں حسین
خوشیاں دوںگی تجھکو نئی نئی
سلجھانے دے ان الجھنوں کو
ساری شیطانی آزمالے
میری ادا میں تو نہا لے
اب توہ مجھے اپنا بنا
یوں ہیں ہمارے درمیاں۔۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.