یوں نیند سے وہ جان ای
چمن جاگ اٹھی ہیں
یوں نیند سے وہ جان ای
چمن جاگ اٹھی ہیں
پردیس میں پھر یاد ای
وطن جاگ اٹھی ہیں
یوں نیند سے جان ای چمن
پھر یاد ہمیں آئیں
ہیں ساون کے وہ جھولے
پھر یاد ہمیں آئیں
ہیں ساون کے وہ جھولے
وہ بھول گئے ہمکو
انہیں ہم نہیں بھولے
انہیں ہم نہیں بھولے
اس درد کے کانٹوں کی
چبھن جاگ اٹھی ہیں
پردیس میں پھر یاد ای
وطن جاگ اٹھی ہیں
اس شہر سے اچھا
تھا بہوت اپنا وہ گانوس شہر سے اچھا
تھا بہوت اپنا وہ گانو
پنگھاٹ ہیں یہاں کوئی
نا پیپل کی وہ چھانو
پیپل کی وہ چھانو
پچھم میں وہ
پورب کی پون جاگ اٹھی ہیں
پردیس میں پھر یاد ای
وطن جاگ اٹھی ہیں
یوں نیند سے وہ جان ای چمن
ہم لوگ سیانے صحیح
دیوانے ہیں لیکن
بیگانے بہوت اچھے ہیں
بیگانے ہیں لیکن
بیگانے ہیں لیکن
بیگانوں میں اپنو
کی لگن جاگ اٹھی ہیں
پردیس میں پھر یاد ای
وطن جاگ اٹھی ہیں
یوں نیند سے وہ جان ای
چمن جاگ اٹھی ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.