نفرت سے جنہے تم دیکھتے ہو
تم مارتے ہو جنہے ٹھوکر
کیا ان پے گزرتی ہیں دیکھو
ایک بار کبھی گھائل ہو کر
زمانے کی آنکھوں نے دیکھا ہیں یاروں
زمانے کی آنکھوں نے دیکھا ہیں یاروں
سدا اپنی دنیا مے ایسا نظارا
کبھی انکو پھولوں سے پوجا ہیں سبنے
کبھی انکو پھولوں سے پوجا ہیں سبنے
کبھی جنکو لوگوں نے پتھر سے مارا
زمانے کی آنکھوں نے دیکھا ہیں یاروں
پس نا جہاں تک پتھر پے میہادی
کسی بھی طرح راگ لاتی نہیں ہیں
ہزارو جگہ ٹھوکرے کھا نا لے جب تک
کوئی زندگی مسکراتی نہیں ہیں
بنا خود مارے کسکو جنت ملی ہیں
بنا خود مارے کسکو جنت ملی ہیں
بنا دکھ سہے کسنے جیون سنوارا
زمانے کی آنکھوں نے دیکھا ہیں یاروں
بھنور سے جو گھبرا کے پیچھے ہیٹ ہیڈبو دی ہیں موجوں نے انکی ہی نییا
جو طوفان سے ٹکرا کے آگے بڑھے ہیں
جو طوفان سے ٹکرا کے آگے بڑھے ہیں
بنا کوئی مانجھی بنا ہی کھوییا
کبھی نا کبھی تو کہی نا کہی پر
کبھی نا کبھی تو کہی نا کہی پر
ہمیشہ ہی انکو ملا ہیں کنارا
زمانے کی آنکھوں نے دیکھا ہیں یاروں
یہاں آدمی کو سبک دوستی کا
سکھاتے ہوئے جو لہو مے نہایا
مسیحا بنا اور گاندھی بنا وہ
ہزارو دلوں مے یہاں گھر بنایا
انہی کی بنی ہیں یہاں یادگارے
انہی کی بنی ہیں یہاں یادگارے
انہی کا زمانے مے چمکا ستارا
زمانے کی آنکھوں نے دیکھا ہیں یاروں
سدا اپنی دنیا مے ایسا نظارا
کبھی انکو پھولوں سے پوجا ہیں سبنے
کبھی انکو پھولوں سے پوجا ہیں سبنے
کبھی جنکو لوگوں نے پتھر سے مارا
زمانے کی آنکھوں نے دیکھا ہیں یاروں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.