یہ دل تنہا کیوں رہے
کیوں ہم ٹکڑوں میں جیے
یہ دل تنہا کیوں رہے
کیوں ہم ٹکڑوں میں جییں
کیوں روح میری یہ سہے
میں ادھورا جی رہا ہوں
ہردم یہ کہہ رہا ہوں
مجھے تیری ضرورت ہیں
مجھے تیری ضرورت ہیں
یہ دل تنہا کیوں رہے
کیوں ہم ٹکڑوں میں جیے
یہ دل تنہا کیوں رہے
کیوں ہم ٹکڑوں میں جییں
کیوں روح میری یہ سہے
میں ادھورا جی رہا ہوں
ہردم یہ کہہ رہا ہوں
مجھے تیری ضرورت ہیں
مجھے تیری ضرورت ہیں
اندھیروں سے تھا
میرا رشتہ بڑا
تنے ہی اجالوں
سے واقپھ کیا
اب لوٹا میں ہوں
ان اندھیروں میں پھر
توہ پایا ہیں خود
کو بیگانا یہانتنہائی بھی مجھسے
خفا ہو گئی
بنجروں نے بھی ٹھکرا دیا
میں ادھورا جی رہا ہوں
خود پر ہی ایک سزا ہوں
مجھے تیری ضرورت ہیں
مجھے تیری ضرورت ہیں
ہم۔۔تیرہ جسم کی
وہ کھشبئیں
اب بھی ان سانسوں
میں زندہ ہیں
مجھے ہو رہی انسے گھٹن
میرے گلی کا یہ پھندا ہیں
آ۔۔
ہو۔۔تیرہ چوڑیوں
کی وہ کھنک
یادوں کے کمرے
میں گونجے ہیں
سنکر اسے آتا ہیں یاد
ہاتھوں میں میرے
زنجیرین ہیں
توہی آکے انکو نکال ذرا
کر مجھے یہاں سے رہا
میں ادھورا جی رہا ہوں
یہ سدائیں دے رہا ہوں
مجھے تیری ضرورت ہیں
مجھے تیری ضرورت ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.