یہ زندگی کا کروبار
یہ حسرتیں بھی بیشمار
خود کے گرور پر ہو سوار
خود سے ہی اپنی جیت ہار ہیں
یہ زندگی کا کروبار
یہ حسرتیں بھی بیشمار
خود ہی کھڑے
ہیں خود کے خلاف
خود کشتی ہیں
خود ہی سیلاب
خود ہیں سوال
خود ہی جواب
طوفانوں میں
بانکے چراغ
کیوں جلتے جائے ہیں
کیوں جلتے جائے ہیں
یہ زندگی کا کروبار
یہ حسرتیں بھی بیشمارخود ہی کھڑے
ہیں خود کے خلاف
خود کشتی ہیں
خود ہی سیلاب
خود ہیں سوال
خود ہی جواب
طوفانوں میں بانکے چراغ
کیوں جلتے جائے ہیں
کیوں جلتے جائے ہیں
یہ زندگی کا کروبار
یہ حسرتیں بھی بیشمار
خود کے گرور پے ہو سوار
خود سے ہی اپنی جیت ہار ہیں
یہ زندگی کا کروبار
حسرتیں بھی بیشومر ہو
یہ زندگی کا کروبار
یہ حسرتیں بھی بیشمار
خود کے گرور پے ہو سوار۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.